ترک صدر رجب طیب اردگان نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی ملیشیا شام میں نہتے شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کی مرتکب ہو رہی ہیں، شام کے بحران کے حوالے سے ترکی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ترکی شام کے تنازع سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انقرہ میں منعقدہ اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردگان نے کہا کہ ایران کی حمایت یافتہ اجرتی قاتل شامی شہریوں کو ذبح کر رہے ہیں۔ اب یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ شام میں نسل کشی کی روک تھام کے لیے اپنا کردار
ادا کرے۔
ترک صدر نے ہزاروں شامی پناہ گزینوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کے لیے عالمی مطالبات کی شدید مذمت کی اور دھمکی دی کہ وہ ترکی میں داخل ہونے والے شامی پناہ گزینوں کو دوسرے ملکوں کو بھجوائے گا۔ بیوقوف لوگوں کی باتیں ہماری پیشانیوں پر لکھی ہوئی نہیں ہیں۔ وہ یہ نہ سمجھیں کہ طیارے اور بسیں بلا وجہ یہاں کھڑے ہیں۔
ہمیں جس اقدام کی ضرورت محسوس ہوئی ہم وہی کچھ کریں گے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ شامی پناہ گزینوں کا بوجھ ناقابل برداشت ہوا تو انہیں بسوں اور جہازوں پر لاد کر دوسرے ملکوں میں پہنچایا جائے گا۔